
کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ، ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ
کراچی ( ) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ہزاروں طالبات کو ہراساں کرنے کے خلاف سرائیکی پروفیشنلز فورم کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا. فورم کی اپیل پر کراچی کے علاوہ ملک کے چار دیگر شہروں رحیم یار خان، لاہور، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی بیک وقت احتجاج کیا گیا۔ مظاہرے میں طالب علموں کے علاوہ سرائیکی ویمن ایسوسی ایشن، سول سوسائٹی، این جی اوز سے تعلق رکھنے والے افراد و سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ مظاہرین نے احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے واقعے کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر سرپرست سرائیکی پروفیشنلز فورم پروفیسر ڈاکٹر عبدالجبار خان، سینئر صحافی اختر شاہین رند، چیئرپرسن سرائیکی ویمن ایسوسی ایشن کرم اختر، پروین طاہر، مخدوم محمد اکبر، چیئرمین آل کراچی ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن عبداللطیف کاکا، سیاسی رہنما جام ارشاد لاڑ، پیرزادہ اسجد ایڈووکیٹ، صحافی شاہد حسین، محمد انور، عابد خان، احسن جتوئی، عبّاس شاہ نے خطاب کیا۔ سینئر صحافی سید نعمت اللہ بخاری، سرائیکی رہنما ملک رحمت اللہ، سیما اکرام، شاہین صدیقی، سائرہ رند، ثنا رند، کامران صدیقی بھی موجود تھے۔ مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سرائیکی وسیب کی بیٹیوں، ماؤں، بہنوں کی عزتوں سے کھیلنا بند کیا جائے۔ لڑکیوں کا تعلیم حاصل کرنا جرم نا بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبات کا احترام معاشرے کا فرض ہے، مقررین نے کہا کہ واقعے کے ملزمان ولی داد چیمہ، ان کے سرپرست وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کو گرفتار کیا جائے، واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کر کے ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت اور سیاسی بھرتیاں ختم کی جائیں، ان اداروں کو وفاقی اور صوبائی وزیروں کے دباؤ سے نکالا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اسلامیہ یونیورسٹی کی مظلوم طالبات کے ساتھ ہیں۔