
لاہور: کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے گزشتہ 21 سالوں کے توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات جاری کرنے کے ایک دن بعد، لاہور ہائی کورٹ نے پیر کو وفاقی حکومت کی نمائندگی کرنے والے لاء آفیسر کو ہدایت کی کہ وہ 2002 سے پہلے کا باقی ریکارڈ چیمبر میں جمع کرائیں، جنہوں نے یہ تحائف دیے اُن ک نام بھی شامل ہوں۔ جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیے کہ ریکارڈ دیکھنے کے بعد مناسب حکم دیا جائے گا۔ سماعت کے آغاز پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کے سامنے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے توشہ خانہ کا 466 صفحات پر مشتمل ریکارڈ کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر جاری کر دیا ہے۔