
پشاور: پشاور کے آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) پر 2014 المناک حملے میں شہید ہونے والے طلباء کے والدین نے جمعہ کو ایک احتجاجی ریلی نکالی اس دل دہلا دینے والے واقعے کی آٹھویں برسی ہے۔ مظاہرین میں سے ایک نے کہا ہم گزشتہ آٹھ سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں۔ لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کوئی بھی ہمارے لیے کچھ نہیں کر سکا۔ 16 دسمبر 2014 پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے۔ دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے طلباء، اساتذہ اور اسکول کی پرنسپل طاہرہ قاضی سمیت 150 افراد کو بے دردی سے شہید کردیا۔ آٹھ سال بیت گئے لیکن وطن عزیز کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔ اپنے پیاروں کو کھونے والوں کے دلوں میں لازوال درد کو سوگواروں کی یاد کے طور پر بیان کردہ کہانیوں میں محسوس کیا جا سکتا ہے۔ حسن زیب کے والد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کا سارا سامان ایک کمرے میں رکھا ہوا ہے۔ بچپن کی تصاویر حسن کے کمرے کی زینت بنتی ہیں، جہاں ان کی یونیفارم، پرفیوم اور دیگر اشیاء بھی رکھی گئی ہیں۔ لیکن اب صرف عزیزوں کی یادیں رہ گئی ہیں۔